نئی دہلی،5جولائی(ایجنسی) ہم میں سے اکثر لوگ ان دنوں روتے ہوئے بچے کو چپ کرانے کے لئے موبائل کا استعمال کرتے ہیں، لیکن ایسا کرنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے. جی ہاں، ہریانہ ضلع کی ایک اسی طرح کا واقعہ پڑھ کر آپ اپنے بچے کو موبائل بالکل ہاتھ نہیں لگانے دیں گے.
میڈیا رپورٹ کے مطابق 5 ویں کلاس میں پڑھنے والے 9 سال کے ایک طالب علم نے موبائل نہ ملنے پر چاقو سے اپنا ہاتھ کاٹ لیا. اس کے بعد اسے دہلی کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے.
خبروں کے مطابق والدین دونوں بچے کو بہت کم وقت دے پاتے تھے. جب وہ چار سال کا تھا تبھی اسے تفریح کے لئے
موبائل دے دیا گیا تھا. آہستہ آہستہ اس کی یہ عادت بن گئی. وہ کھانا بھی یو ٹیوب پر ویڈیو دیکھتے ہوئے یا گیم کھیلتے ہوئے کھاتا تھا. اس کے بعد فون کے اس دیوانگی اتنی بڑھ گئی کہ جب اس سے موبائل لیا گیا تو وہ برداشت نہیں کر سکا. اس نے کچن میں جاکر چاقو سے اپنے ہاتھ کو کاٹ لیا.
بچے سے جب بات کی گئی تو اس نے بتایا کہ اسے باہر کھیلوں کے مقابلے موبائل پر ہی کھیلنا زیادہ پسند ہے. فی الحال وہ خطرے سے باہر ہے. والدین نے اعتراف کیا کہ بچے کو انہوں نے کبھی بھی باہر جاکر کھیلنے کے لئے دباؤ نہیں ڈالا. انہیں ایک سال پہلے محسوس ہوا کہ یہ غلط ہے. انہیں لگا کہ جب بچے کو موبائل سے اسے دور کیا جاتا ہے تو غصے اور کشیدگی کی طرح کی علامات نظر آتے ہیں. اس کی آنکھوں پر آگے اور غلط اثر نہ پڑے اس کے لئے اس کے موبائل اور لیپ ٹاپ، ٹی وی نہ دیکھنے کا مشورہ دیا گیا. بچہ ابھی ٹھیک ہے اور اس میں کافی بہتری آرہی ہے.